Friday, March 20, 2009
راولاکوٹ' ڈرگ انسپکٹر کے چھاپے' غیر قانونی ادویات ضبط کر لی گئیں
راولاکوٹ( نمائندہ خصوصی) ڈرگ انسپکٹر پونچھ ڈاکٹر انوار حسین نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر غیر معیاری ادویات فروخت کرنے والے ڈسٹری بیوٹرز کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر ان سے ادویات ضبط کر لیں اور ان کے خلاف مقدمات رجسٹر کر لئے ہجیرہ کے مقام پر ماں جی ڈسٹری بیوشن ہمک اسلام آباد کی جانب سے ایک ہائی ایس کی چھت پر ادویات ارسال کی گئیں جو کہ ڈرگ ایکٹ 76سیکشن 23کی سرعام خلاف ورزی ہے۔ اس غیر قانونی ترسیل پر ڈرگ انسپکٹر نے تمام ادویات قبضہ میں لے لیں۔ ڈرگ ایکٹ کے مطابق جان بچانے والی ادویات کسی بھی عام گاڑی کی چھت پر نہیں بھیجی جاسکتیں کیونکہ ادویات کا معیار برقرار رکھنے کیلئے ایک خاص ٹمپریچر اور ماحول کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر انوار نے بتایا کہ ان ادویات جن کا تعلق براہ راست انسانی جانوں سے ہے اور ان کو خلاف ضابطہ مختلف مقامات پر بھیجا جاتا ہے اور گاڑیوں میں درجہ حرارت اور ماحول موافق نہ ہونے سے یہ ادویات اپنی افادیت کھو دیتی ہیں جس کی وجہ بجائے فائدہ کے نقصان ہوتا ہے۔ اور یہاں پر میڈیکل سٹورز پر انہیں فروخت کیا جاتا ہے دریں اثناء ڈرگ انسپکٹر ڈاکٹر انوار حسین نے ضلع جھنگ سے تعلق رکھنے والی سیکنہ دختر اللہ دتہ ایک خاتون کو رنگے ہاتھوں دھر لیا جو کہ ڈاکٹر کے روپ میں دیہی علاقہ جات میں خواتین کو بواسیر کا علاج کرتی تھی۔ ڈرگ مافیا کے خلاف آپریشن کلین اپ پر مختلف سماجی و سیاسی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا کہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، ڈرگ مافیا کی وجہ سے ہر روز ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں ان افراد نے حکومت اور صحت عامہ کے ذمہ داران سے کہا ہے کہ وہ اس حوالہ سے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروانے کیلئے اقدامات کریں تاکہ ان عناصر کی حوصلہ شکنی ہو۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment