Sunday, February 15, 2009

تعمیر تو متاثرین کو عدالت جانے سے روکنے کے لئے صدارتی آرڈنینس لانے کا فیصلہ

مظفرآباد ( واحداقبال بٹ سے ) چین کی کنسٹریکشن کمپنیوں اورایراء کے درمیان تعمیرنو کے معاہدہ کے بعد کام کی رفتار تیزرکھنے کے لئے اوررکاوٹوں کودور کرنے کے لئے کام کی ابتداء کے ساتھ ہی صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق جن لوگوں سے زمین حاصل کی جائے گی اس کے لئے دفعہ 4کانوٹیفکیشن جاری کیاگیاہے تحفظات کی صورت میں متاثر افراد عدالتوں سے رجوع کرکے حکم امتنازعی حاصل کرسکتے جس سے تعمیرنوکاسلسلہ رک سکتاہے آرڈیننس کے اجراء کے بعد متاثرہ افراد عدالت سے رجوع نہیں کرسکیں گے تاہم ذرائع کے مطابق متعلقہ اتھارٹیز سے مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کئے جائیں گے تاکہ تعمیرنو کا کام تیزی سے مکمل ہوسکے جبکہ سڑکوں میں آنے کے علاوہ دیگرحاصل کردہ زمینوں سے متعلقہ معاوضہ جات کاتعین کرلیاگیاہے ۔ذرائع کے مطابق ایراء کے ساتھ معاہدے سے قبل چینی کمپنیوں نے یہ شرط رکھی تھی کہ متاثرین کو عدالتوں سے رجوع کا حق نہ دیا جائے بتایا گیا ہے کہ چینی حکام کا موقف تھا کہ متاثرین عدالتوں سے حکم امتناعی لے آئیں گے جس کے باعث تعمیراتی کام تاخیر کا شکار ہو جائے گا اور چینی کمپنیوں کو اپنا وقت اور سرمایہ عدالتوں کے چکر لگانے پر ضائع کرنا پڑے گا بتایا گیا ہے کہ اس مطالبے کی آزاد حکومت اور وفاقی حکومت نے بھی حمایت کی کیونکہ سٹے آرڈر کی صورت میں منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہو سکتی ہے اور حکومت کو جرمانہ پڑ سکتا ہے ذرائع کے مطابق متاثرین کو عدالتوں میں جانے سے روکنے کیلئے صدارتی آرڈیننس کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے جسے تعمیراتی کام شروع ہونے سے قبل نافذ کر دیا جائے گا۔