Saturday, February 14, 2009

کشمیر: عالمی ہوائی اڈہ کا افتتاح


کانگریس سربراہ سونیا گاندھی نے سنیچر کو سرینگر میں عالمی ہوائی اڈے کا افتتاح کیا۔ انہوں نے دوبئی کے لیے ریاست کی پہلی براہ راست پرواز کو ہری جھنڈی لہرا کر روانہ کیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے ریاست میں تعمیر و ترقی کی اہمیت بتائی

سونیا نے سرینگر سے بارہمولہ کے لئے ریل سروس کا بھی افتتاح کیا۔ ان کے ہمراہ شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر پرفل پٹیل اور ریلوے وزیر لالو پرساد یادو بھی تھے۔
واضح رہے سرینگر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا ایک ارب روپے کی لاگت سے چار سال میں تعمیر کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہاں ایک ساتھ ساڑھے چار سو عالمی مسافروں کے لئے سہولات کا انتظام کیا گیا ہے۔

راولا کوٹ کے لئے38.83 ملین ڈالر مختص?

آزاد کشمیر کے زلزلہ متاثرہ اضلاع مظفر آباد باغ اور راولا کوٹ کے سٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کی تعمیر کیلئے ایرا اور چائنیز کمپنیوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، منصوے پر 353 ملین ڈالر لاگت آئے گی اور اس کو ساڑھے چار سال میں مکمل کیا جائیگا ۔ 300 ملین ڈالر چین قرضہ دے گا جبکہ 53 ملین ڈالر حکومت پاکستان مہیا کرے گی ۔ سٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ معاہدے پر دستخط ہفتے کے روز ایرا ہیڈ کوارٹر میں ہوئے ۔ معاہدے پر ایرا کی طرف سے ڈپٹی چیئرمین ایرا لیفٹینٹ جنرل سجاد اکرم اور چائینیز کمپنیوں کے نمائندوں نے دستخط کئے ۔ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین خان وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان وزیر امور کشمیر قمر الزمان کائرہ اور اسلام آباد میں چین کے سفیر کے علاوہ اعلی حکام بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین نے کہا کہ 8اکتوبر 2005ء کے تباہ کن زلزلے سے آزاد کشمیر اور پاکستان میں 35لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے اس زلزلہ سے آزاد کشمیر کے تین اضلاع مظفر آباد باغ اور راولا کوٹ بری طرح تباہ ہوئے انہوں نے کہاکہ متاثرین کی آباد کاری کیلئے حکومت پاکستان پاکستانی عوام اور عالمی برادری نے بھرپور مدد کی پہلے دن سے ہی چین نے بھرپور کردار ادا کیا جس پر ہم انکے شکرگزار ہیں ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زلزلہ متاثرہ اضلاع کے شہری علاقوں میں بحالی و تعمیر نو کے بہت سے مسائل تھے آج کے اس تاریخی معاہدے کے بعد شہری علاقوں میں تعمیر نو کا عمل شروع ہوجائیگا ۔ انہوں نے توقع ظاہرکی کہ چینی تعمیراتی کمپنیاں اس میگا پراجیکٹ کو مقررہ تاریخ سے پہلے مکمل کریں گیچینی کمپنیوں کو آزاد کشمیر میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے کشمیری عوام چین کے اس کردار کو کبھی فراموش نہیں کریں گے انہوں نے چینی کمپنیوں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر ہمارے تعمیراتی کام شروع کریں کیونکہ متاثرین زلزلہ شدید مشکلات سے دوچار ہیں ۔ اس موقع پر وزیر امور کشمیر قمر الزمان کائرہ نے کہاکہ ہم اعتراف کرتے ہیں کہ اس منصوبے میں تاخیر ہوئی کچھ مسائل تھے جن کو حل کرلیا گیا ، ہمیں امید ہے کہ جو تاخیر ہوئی ہے چینی کمپنیاں اس کا ازالہ کریں گی ۔اور منصوبے کو مقررہ وقت سے پہلے مکمل کریں گی اس موقع پر اسلام آباد میں چین کے سفیر مسٹر لوئی زوئی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں زلزلہ متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کرنا ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے ہم نے ڈیڑھ سال قبل قرضہ فراہم کردیا تھا لیکن بعض وجوہات کی بناء پر اس منصوبے کو شروع کرنے میں تاخیر ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے دورہ چین کے موقع پر ہمارے صدر سے اس منصوبے کو فوری مکمل کرنے کی اپیل کی ۔جس پر چائنیہ کی دو کمپنیوں نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کی رضا مندی ظاہر کی اور آج اس منصوبے پر معاہدہ ہو گیا ہے انہوںنے کہا کہ اس منصوبے کے لئے چین 300 ملین ڈالر کا قرضے دے گا یہ منصوبہ پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کرے گا اس موقع پر منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین ایرا سجاد اکرم نے کہا کہ آزاد کشمیر سٹی ڈویلپمنٹ پروگرام پر 353 ملین ڈالر لاگت آئیگی ۔اس میں سے 300 ملین ڈالر چین قرضہ دے گا جبکہ 53 ملین ڈالر ، حکومت پاکستان قرضہ دے گی انہوںنے بتایا کہ مظفر آباد کے 90منصوبوں کے لئے 190-62 ملین ڈالر ، باغ کے 55 منصوبوں کے لئے 123.55
ملین ڈالر اور راولاکوٹ کے 30 منصوبوں کے لئے38.83 ملین ڈالر مختص کردیئے گئے ہیں یہ منصوبے ساڑھے چار سال میں مکمل کئے جائئنگے انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں میں سرکاری عمارات سڑکیں اور پل شاپنگ سنٹر سیٹلائٹ ٹائونز کھیل کے میدان پارک تعلیم اور صحت کے مراکز اور دیگر منصوبہ جات شامل ہیں